شہادت حضرت امام حسین علیہ السلام

 

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے یعنی محرم الحرام سے ہجری سال


 کا آغاز اور ذی الحجہ پر ہجری سال کا اختتام ہوتا ہے۔ اس ماہ کو حضور


اکرم ﷺ نے اللہ تعالیٰ کا مہینہ قرار دیا ہے۔ یوں تو سارے ہی دن اور مہینے اللہ تعالیٰ کے ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت کرنے سے اس کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے ۔ ماہِ محرم کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ اس مہینے کا روزہ رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل ہے۔

جب کہ اس مہینے کے آغاز میں خلیفہ دوم ،مرادِ رسولؐ،سیدنا عمر فاروقؓ پر قاتلانہ حملہ تو 28 ذی الحجہ کو ہوا ، لیکن شہادت یکم محرم الحرام کو ہوئی۔ دس محرم الحرام کی تاریخ وہ ہے جس میں نواسۂ رسول ؐ،جگر گوشۂ بتولؓ،سیدنا حضرت حسینؓ شہادت کے مرتبے پر فائز ہوئے۔ قیامت کا وقوع بھی دس محرم الحرام اور جمعہ کے دن ہوگا۔

امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیغمبر خدا حضرت محمد مصطفےٰ کے چھوٹے نواسے علی و فاطمہ زہرا کے چھوٹے صاحبزادے تھے۔ ان کے بارے میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ‘حسین منی و انا من الحسین’ یعنی ‘حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔

امام ِ امت ہونے کی حیثیت سے یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ اسلام کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کریں اور اس کی اصل و حقیقی صورت کو بحال رکھیں۔ امام حسین ؑ نے اس کام کو بخوبی انجام دیا۔


سانحۂ کربلا یا واقعہ کربلا یا کربلا کی جنگ 10 محرم 61ھ (بمطابق 9 یا 10 اکتوبر، 680ء) کو، موجودہ عراق میں کربلا کے مقام پر پیش آیا۔ یہ جنگ نواسہ رسول حضرت امام حسین ابن علی، ان کے حامیوں اور رشتہ داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ، حسین ابن علیؓ کے ساتھ 72 ساتھی، کچھ غلام، 22 اہل بیت کے جوان اور خاندان نبوی کی کچھ خواتین و بچے شامل تھے، اور اموی ظالم حکمران یزید اول کی ایک بڑی فوج کے مابین ہوئی۔جس کو حسین نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔جس میں اموی خلیفہ یزید اول کی فوج نے پیغمبر اسلام محمد کے نواسے حسین ابن علی اور ان کے رفقا کو لڑائی میں شہید کیا، حرم حسین کے خیموں کو لوٹ لیا گیا اور بالآخر آگ لگا دی گئی۔

نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ یزید کی بیعت سے انکار کرتے ہوئے 2 محرم الحرام 61ہجری کو کربلا میں صف آراء ہوئے اور یزیدی فوج کیشہادت امام صادق علیہما السلام سے فضیل بن زبیر نے روایت کی ہے کہ قیام کے آغاز سے آخر تک تمام شہداء کی تعداد 106 ہے جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو زخمی تھے اور بعد میں شہید ہوئے ہیں۔

تبصرہ کریں

please do not any spam link in the comments box

جدید تر اس سے پرانی